Get Adobe Flash player

فالو کریں

Find نبی رحمت کی ویب سائٹ on TwitterFind نبی رحمت کی ویب سائٹ on FacebookFind نبی رحمت کی ویب سائٹ on YouTubeنبی رحمت کی ویب سائٹ RSS feed

ویب سائٹ کے مختلف زبانوں

1- آپ  (صلى الله عليه وسلم) خطبہ کے دوران منبرپرہی بارش طلب کرتے تھے, آپ جمعہ کے علاوہ بھی بارش طلب کیا کرتے تھے, اسی طرح آپ مسجد میں بیٹھے ہوئے تھے اوردونوں ہاتہ اٹھایا اوربارش کے لئے اللہ سے دعا فرمائی.

2- آپ (صلى الله عليه وسلم)  بارش میں یہ دعا پڑھتے تھے :"اللّهم اسقِ عبادك وبهائمك وانشر رحمتك,وأحْيِ بلدك الميِّتَ (داود) "اللّهم اسقنا غيثا مُغيثاً مريئاً مريعاً نافعاً غيرضار,عاجلاً غيرآجل " (داورد).

اے میرے رب !اپنے بندوں اورچوپایوں کوسیراب کردے, اوراپنی رحمت کوپھیلادے,اورمرہ وسوکھی زمین کوزندہ کردے(داود)

1- نمازخوف میں آپ  (صلى الله عليه وسلم) کی سنت طیبہ یہ تھی کہ جب دشمن آپ  (صلى الله عليه وسلم) کے اورقبلہ کے درمیان ہوتا تو تمام مسلمان آپ (صلى الله عليه وسلم) کی اقتداء کرتے اورآپ اپنے پیچھے مسلمانوں کودوصفوں میں تقسیم کردیتے تھے.آپ تکبیرکہتے تووہ سب تکبیرکہتے ,آپ رکوع کرتے تووہ بھی رکوع کرتے ,پھرآپ سراٹھاتے تووہ سب آپ کے ساتہ سراٹھاتے, پہرپہلی صف کے لوگ آپ کے ساتہ سجدہ کرتے اور دوسری صف والے دشمن کے مقابل کھڑے رھتے,جب آپ  (صلى الله عليه وسلم)دوسری رکعت کے لئے کھڑے ہوتے تودوسری صف والے اپنے دونوں سجدے کرتے, پھر کھڑے ہوکرپہلی صف کی جگہ میں چلے جاتے اورپہلی صف والے پیچھے آکردو

1- جنازہ کے سلسلے میں آپ (صلى الله عليه وسلم)  کا طریقہ انتہائی کامل اورتما م دوسری قوموں سے بالکل مختلف تھا,اس میں میت اوراس کے رشتہ داروں کے ساتہ حسن سلوک اوراحترام کا پورا پورا لحاظ رکھا گیا تھا. مریض کے ساتہ آپ  (صلى الله عليه وسلم)کا شروع ہی سے سلوک ذکرآخرت, وصیت اورتوبہ واستغفارکرنے کی ہدایت پرمبنی ہوتا,اوراس کے پاس موجود لوگوں کو حکم دیتے کہ قریب الموت مریض کو کلمۂ شہادت"لا الہ الا اللہ" کی تلقین کرتے رہیں,تاکہ کلمہ طیبہ ہی اس کا آخری کلام ہو.

أ- زکاۃ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کاطریقہ:

1- آپ  (صلى الله عليه وسلم)نے زکوۃ کا انتہائی کامل ترین نظام پیش کیا ہے.اس کے وجوب کا وقت ,اس کی مقدار,اس کے نصاب ,کن پرواجب ہوتی ہے, اوراسکے مصارف کیا ہیں,-ان سب کی پوری وضاحت فرمادی ہے- مالداروں اورمسکینوں کے مصالح اورضروریات کا پورا پورا لحاظ رکھا ہے.اورمالداروں کے مال میں بغیرظلم کے اتنا ہی زکوۃ واجب کیا جتنے سے فقیروں کی ضرورت پوری ہوسکے.

أ- رمضان کے روزے رکھنے میں آپ (صلى الله عليه وسلم)کا طریقہ

1- نبی کریم  (صلى الله عليه وسلم)کی عادت یہ تھی کہ جب تک رویت ہلال کی تحقیق نہ ہوجائے یا کوئی عینی گواہ نہ مل جاتا ,آپ روزہ شروع نہ کرتے تھے, اگرچاند نہ دیکھا جاتا اورکہیں سے اس کی شہادت بھی نہ ملتی توشعبان کے پورے تیس دن مکمل کرتے تھے.

2- اوراگرتیسویں رات کوبادل حائل ہوجاتا توآپ (صلى الله عليه وسلم) شعبان کے تیس دن مکمل کرتے تھے,اورآپ ابرآلود دن کو روزہ نہیں رکھتے تھے,نہ آپ نے اسکا حکم دیاہے.

3- آپ  (صلى الله عليه وسلم) کی یہ عادت طیبہ تھی کہ رمضان کے اختتام پردوافراد کی شہادت طلب کرتے تھے.

أ- رمضان کے روزے رکھنے میں آپ (صلى الله عليه وسلم)کا طریقہ

1- نبی کریم (صلى الله عليه وسلم)کی عادت یہ تھی کہ جب تک رویت ہلال کی تحقیق نہ ہوجائے یا کوئی عینی گواہ نہ مل جاتا ,آپ روزہ شروع نہ کرتے تھے, اگرچاند نہ دیکھا جاتا اورکہیں سے اس کی شہادت بھی نہ ملتی توشعبان کے پورے تیس دن مکمل کرتے تھے.

2- اوراگرتیسویں رات کوبادل حائل ہوجاتا توآپ (صلى الله عليه وسلم) شعبان کے تیس دن مکمل کرتے تھے,اورآپ ابرآلود دن کو روزہ نہیں رکھتے تھے,نہ آپ نے اسکا حکم دیاہے.

3- آپ (صلى الله عليه وسلم) کی یہ عادت طیبہ تھی کہ رمضان کے اختتام پردوافراد کی شہادت طلب کرتے تھے.

أ- عمرہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ:

1- آپ  (صلى الله عليه وسلم)نے چارمرتبہ عمرہ کیا:

پہلا: عمره حدیبیہ کا تھا,اور اسوقت مشرکوں  نے آپ کو مسجد حرام میں داخل ہونے سے روک دیا تھا,توآپ جس جگہ پرروک دیے گئے وہیں قربانی نحروحلق کرکے حلال ہوگئے.

دوسرا: عمرہ قضاء ,جسکوآپ نے حدیبیہ کے بعد والے سال کیا.

تیسرا: حج كے ساتہ عمرہ کیا.

چوتھا:  مقام جعرانہ سے عمرہ کیا.

2- آپ  (صلى الله عليه وسلم)کے عمروں میں سے  کوئی بھی عمرہ مکہ سے باہر نکل کر نہیں تھا بلکہ سب کے سب مکہ مکرمہ میں داخل ہوتے ہوئے تھا.

أ- قربانی کے جانورمیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ:

1- ھدی میں نبی کریم  (صلى الله عليه وسلم)نے بکری اوراونٹ دیے ,اورازواج مطہرات کی طرف سے گائے  دی   , نیزآپ نے مقیم ہونے کی حالت میں, اوراپنےعمرہ میں اور اپنےحج میں ہدی پیش کی.

2- بکری کو جب آپ  (صلى الله عليه وسلم)ہدی میں بھیجتے توقلادہ (ہاریا پٹا) پہنادیتے تھے اورنشان نہ لگاتے تھے. جب آپ مقیم ہوتے اورھدی بھیجتے توکسی حلال چیزکو اپنے اوپرحرام نہ کرتے تھے.

1- آپ (صلى الله عليه وسلم) خرید وفروخت کرتے تھے لیکن رسالت کے بعد آپ کی خریداری زیادہ  تھی, آپ نے اجرت پےکام کیا, اورلوگوں کواجرت پے رکھا بھی, وکیل بنایا اوروکیل بنے بھی لیکن آپ کی توکیل وکیل بننے سے زیادہ تھی.

2- آپ (صلى الله عليه وسلم) نے نقد اورقرض دونوں طرح سےخریداری کی, آپ نےدوسروں کی سفارش کی اورآپ کےپاس دوسروں کی سفارش کی بھی گئی,  گروی کے ذریعہ قرض لیا اوربغیرگروی کے بھی. اورآپ نے(سامان) عاریتاً بھی لیا.

1- آپ  (صلى الله عليه وسلم)کا ارشاد ہے :"تمہاری دنيا کی چیزوں میں سے میرے لیےعورت اورخوشبو کومحبوب کردیا گیا ,اورمیری دونوں آنکھوں کی ٹھنڈ ک نماز میں رکھی گئی ہے"(نسائی)

اورآپ نے فرمایا :"اے نوجوانوں کی جماعت! تم میں سے جونان ونفقہ وجماع کی طاقت رکھے توشادی کرلے" (متفق علیہ) اورفرمایا :" زیادہ محبت کرنے والی اورزیادہ بچہ دینے والی عورت سے شادی کرو."(ابوداود)

منتخب کردہ تصویر

برنامج نبي الرحمة للأطفال في قناة المجد 9 من 10